Parizaad, the new HUM TV drama is based on Hashim Nadeem’s novel of the same name. For brief summary of the novel and my review of the same, read here.
Parizaad’s OST is one of the best so far. It doesn’t just have a catchy tune, and a perfect voice. It’s lyrics is what makes it so perfect, almost making me think that Parizaad is singing it himself.
Here goes the lyrics:
حسن كے جزیروں میں
روپ كے کناروں پر
ریشمی اندھرے ہیں
سرمئی اجالے ہیںاک ناز آفرین دِل پر
قبضہ جمائے بیٹھی ہے
جس کی نیل آنکھوں میں
نیلگوں سے پیالے ہیںنا پوچھ پری زادوں سے
یہ ہجر کیسے جھیلا ہے
یہ تن بدن تو چھلنی ہے
اور روح پر بھی چھالے ہیںکیسے جان پاؤ گے
عشق میں کیا گزری ہے
کتنے زخم کھائے ہیں
کتنے درد پالے ہیںخواہشوں كے جنگل میں
حسرتوں كے بستر پر
جسم تو گلابی ہیں
اور دِل سیاہ کالے ہیںمیں روپ کا پجاری ہوں
میں لفظ کا بھکاری ہوں
لیکن جہاں میں بستا ہوںوہاں مندروں پہ تارے ہیں
کیا عشق وہ نبھائیں گے
کیا حُسْن کو سراہیں گے
تاریک جن كے چہرے ہیں
مقدر ان کے جاگے ہیںدشمنوں سے کیا شکوہ
کیا گلہ رقیبوں سے
یہ سانپ آستینوں میں
ہم نے خود ہی پالے ہیںنا پوچھ پری زادوں سے
یہ ہجر کیسے جھیلا ہے
یہ تن بدن تو چھلنی ہے
اور روح پر بھی چھالے ہیںکیسے جان پاؤ گے
عشق میں کیا گزری ہے
کتنے زخم کھائے ہیں
کتنے درد پالے ہیں
Assalamualaikum,
Shabana Mukhtar