اک اور دریا کا سامنا تھا منیر مجھ کو
میں ایک دریا کے پار اترا تو میں نے دیکھا
اس شعر میں شاعر کن دو دریائوں کی بات کر رہا ہے اور اس نے کیا دیکھا
اس شعر کو سمجھنے کے پہلے ایک اور شعر سمجھنا ضروری ہے۔
یہ عشق نہیں آساں بس اتنا سمجھ لیجے
اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے
جب شاعر نے ایک عشق کے آگ کے دریا کو پار کر لیا تو اسے پتہ چلا کہ ایک اور موصوفہ اس کے عشق میں دیوانی ہیں اس لیے اب اسے ایک اور دریا پار کرنا ہوگا۔
You must log in to post a comment.