Tere Bin | Episode 44 | Urdu

تعارف

تیرے بن ہر پل جیو پر ایک نیا ڈرامہ ہے (ٹھیک ہے، یہ اتنا نیا نہیں ہے)۔ جیو کے آفیشل یوٹیوب چینل کا ایک ٹکڑا یہ ہے۔

میرب ایک پرجوش اور خوبصورت نوجوان لڑکی ہے جو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہے۔ اس کی پوری دنیا اس کے والدین کے گرد گھومتی ہے اور وہ ان پر سب سے زیادہ یقین کرتی ہے۔ اس کی مضبوط اور پراعتماد شخصیت اسے اپنے آس پاس کی سماجی ناانصافیوں کے خلاف کھڑا کرتی ہے۔

اس کے برعکس مرتسم کا تعلق ایک طاقتور اور بااثر خاندان سے ہے۔ وہ اپنے خاندان کے اخلاق اور روایات کا احترام اور قدر کرتا ہے اور خاندان کو نیچا دکھانے سے انکار کرتا ہے۔

میرب کی زندگی ایک غیر متوقع موڑ لے لیتی ہے جب اسے اپنی اور مرتسم کی زندگی کے بارے میں اپنے خاندان کے فیصلے کے بارے میں پتہ چلتا ہے۔ مرتسم کے خلاف میرب کی نفرت ماضی کے ایک خاندانی راز کے طور پر بڑھتی جارہی ہے۔ مختلف پس منظر اور ذہنیت سے آتے ہوئے، مرتسم کو میرب کے اپنے تئیں متکبرانہ رویے کا احساس ہونے لگتا ہے اور وہ اسے اپنے لیے ایک چیلنج سمجھنے لگتا ہے۔ دوسری طرف، میرب جو اپنی زندگی کو اپنی شرائط پر گزارنے کی عادی ہے، مرتسم کی خاندانی روایات اور غیر ضروری سماجی رکاوٹوں کو قبول کرنے سے انکار کر دیتی ہے۔

جلد ہی ان کی زندگی جذباتی مصائب اور غلط فہمیوں کے ایک سلسلے سے گزرتی ہے جہاں ان کے لیے ایک ساتھ رہنا مشکل ہو جاتا ہے۔ ایک دوسرے سے نفرت کے باوجود، کیا میراب اور مرتسم ان کے حقیقی جذبات کو قبول کریں گے یا انا اور عزت نفس کی حرکیات انہیں الگ رہنے پر مجبور کرے گی؟

مصنفہ: نوراں مخدوم
ڈائریکٹر: سراج الحق
پروڈیوسر: عبداللہ کادوانی اور اسد قریشی
پروڈکشن ہاؤس: 7th اسکائی انٹرٹینمنٹ

[ماخذ: ہر پال جیو کا آفیشل یوٹیوب چینل]

تیرے بن قسط 44 تحریری اپ ڈیٹ اور جائزہ

السلام علیکم پیارے قارئین

مریم کا نکاح ہو چکا ہے، اور اب ان سے کہا جا رہا ہے کہ وہ رخصتی کے لیے تیار ہو جائیں۔ مریم نے شرط رکھی کہ جب تک میروب گھر نہ ہو وہ کبھی رخصتی نہیں کرے گی۔ اچھی نوک جھونک رہی۔

“دروازے بند کر دو ماں بیگم، کون جانتا ہے؟ میں اس بار اکیلی بھاگ سکتی ہوں،” مریم کہتی ہیں۔

مریم نے سب کچھ کھو دیا ہے۔ اب اس کے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے اور اس نے اپنے اندر ایک شدید روح حاصل کر لی ہے۔ چاہے اس کی ماں سے بات ہو یا حیا کو چھیڑنا کہ آخرالذکر مرتسم کو حاصل کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔

وقاص میروب کے وکیل کی حیثیت سے سلمیٰ بیگم سے بات کرنے آتا ہے۔

وقاص نے مریم کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا اور عدالتی کارروائی شروع ہو گئی۔

وقاص: کیا میرب نے آپ کو ملک زبیر سے ملوایا؟
مریم: نہیں۔
وقاص: ملک زبیر کو آپ کب سے جانتے ہیں؟
مریم: 8 ماہ۔
وقاص: میرب کو کیسے پتہ چلا؟
مریم: ملک زبیر رات کو گھر آتا تھا۔
وقاص: میرب نے تمہاری مدد کیوں کی؟
مریم: کیونکہ میں نے میرب کو مجبور کیا تھا کہ وہ میری مدد کا وعدہ کرے۔

مریم نے بھاگنے کی اپنی سابقہ کوشش کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ میرب نے اسے کبھی بھاگنے کی ترغیب نہیں دی۔

یہ سوال صرف میروب کے نام کی وضاحت کے لیے تھا۔ باقی سب کو یقین تھا لیکن میرے پاس اب بھی ایک سوال ہے۔ میرب اس ہد تک کیو بڈھ گئی؟ مرتسم کو کیا نہیں بات؟

اس کے بعد وقاص سلمیٰ بیگم کو لیکچر دیتا ہے کہ اس نے مریم پر کبھی کوئی ایمان نہیں دکھایا، اور پھر اس نے اپنی ہی طریقت کی تعریف کی کہ اس نے میرب کی پرورش کی ہے۔ معذرت چاچا، میں آپ کی اس بات سے متفق نہیں ہوں۔ میرب نہ بہت گلٹیاں کی ہیں۔ روحیل والا کیس بھول گئے؟

وقاص کے جانے کے بعد، انور خان بھی اسے سلمیٰ بیگم پر الزام لگانے کا بہترین موقع سمجھتے ہیں۔ مرتسم باہر نکلنے سے پہلے صرف اپنی ماں کی طرف دیکھتا ہے جبکہ سلمیٰ بیگم شکست کھا کر بیٹھ جاتی ہے۔

فرحان علی آغا آج کے شو کے اسٹار تھے اور انہوں نے اس ایپی سوڈ کو مکمل طور پر اپنے قابل کندھوں پر اٹھایا جبکہ دوسرے صرف دیکھتے رہے۔

اور اب ہم بے صبری سے اگلے ہفتے کا انتظار کرتے ہیں۔

~~~

Until next review, please check out my books on Amazon.

Like this post? Show some love!

Shabana Mukhtar

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *